دوسرا ٹیکنیکل فائول کرنے پر ایک کھلاڑی کو تین منٹ کے لیے باہر کر دیا گیا ۔ اب تین منٹ تک اس کے بغیر باقی چار کھلاڑیوں کو باسکٹ بال جیسے برق رفتار کھیل میں خود کو کھیل میں رکھنا تھا۔ جو بھی کھلاڑی باہر چلا جاتا ہے وہ محض تین منٹ کے لیے جاتا ہے اس کے بعد وہ خود یا اس کا متبادل مل جاتا ہے۔ اس لیے تین منٹ کا کا پلان بنانا ہوتا ہے نہ کہ اگلی پوری گیم کا ۔ کیونکہ پانچویں کھلاڑی نے واپس ضرور آنا ہوتا ہے۔ صرف تین منٹ کا مختصر عرصہ اس کے بغیر گزارنا ہوتا ہے۔ ان تین منٹ میں باقی مانندہ چار کھلاڑیوں کو پانچویں کھلاڑی کی زمہ داری تقسیم کر کے اپنے کندھے پر لینی ہوتی ہے۔ لیکن اس انداز سے سر انجام دینی ہوتی ہے کہ وہ اس مختصر سے وقفے میں خود کو تھکا نہ دیں کہ باقی کی گیم ہی نہ کر سکیں اور نہ ہی اتنے لا تعلق ہو جائیں پانچویں کھلاڑی کی زمہ داری سے کہ مخلاف ٹیم اس کا بھرپور فائدہ آٹھا لے۔ ایسے میں چار کھلاڑیوں کو موٹیویشن کی ضرورت ہے جس کے لیے ایک کھلاڑی کو اپنے قد سے اٹھ کر کھیلنا پڑتا ہے اور وہ گارڈ کہلاتا ہے باسکت بال میں ۔ ایسے کڑے وقت میں جو بھی اپنی زات سے باہر نکل کر کھیلتا ہے گارڈ ہی کہلاتا ہے۔ وہ کھیل کی رفتار کو سست کرنے کی کوشش کرتا ہے تاکہ باقی نہ تھکیں ۔ اپنی حکمت عملی تبدیل کرتا ہے ، اور باقی چار کو متحد رکھتا ہے کہ ایسے میں باقی چاروں میں باہمی ہم اہنگی کا فقدان نظر آ سکتا ہے کہ ان کے درمیان کی ایک کڑی پانی جگہ سے ہل چکی ہوتی ہے ۔ اور جو ٹیم یہ تین منٹ کا وقفہ پانچویں کھلاڑی کے بغیر بطریق احسن انجام دے دیتی ہے وہ کبھی
مقابلے کی دوڑ سے باہر نہیں ہوتی۔
کھیل کا اہم اصول یہ ہے کہ جو بھی جاتا ہے محض تین منٹ کے لیے جاتا ہے اور اس کے بعد وہ یا اسکا متبادل مل جاتا ہے ۔ایسے میں گارڈ کو اپنے قد سے نکل کر کھیلنا ہوتا ہے اور باقیوں کو وقتی طور پر اضافی زمہ داری لینی ہوتی ہے چاہے باسکٹ بال سامنے ہو یا نہ ہو۔
مجھے شک ہے کہ یہ نہایت عظیم قسم کی تحریر ہے۔
ReplyDeleteآپ کی ان تمثیلی تحاریر کا سلسلہ خوب ہے۔ خوبصورت انداز ہے لکھنے کا۔
ReplyDeleteجاری رکھیے۔
ایک بہت ہی پر معنی تحریر
ReplyDeleteلیکن
اس معاشرے میں جہاں لوگ اجتماعی زندگی کا شعور رکھتے ہیں
یعنی ٹیم ورک کا ادراک
اوے شاہ وہ تیرے ہی جیسا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :ڈ جو فون بھی نہیں اٹھاتا ہے :ڈ
ReplyDelete