گھر میں کل کسی سے گفتگو ہو رہی تھی تو انہوں نے زندگی کو ایک نعمت کہا اور اس کے مثبت پہلوئوں پر بات شروع کر دی انداز گفتگو قدرے مختلف لگا لیکن زہن سے خیال کو رد کر دیا کہ یہ تو معمول کی گفتگو کا حصہ ہو گا ۔ لیکن جب یہی موضوع طوالت اختیار کر گیا تو دل میں سوچا کہ ایسی کوئی کتاب تو گھر میں آئی نہیں نئی جس میں فلسفہ حیات کے بارے میں پڑھ کر یہ باتیں اخز کی گئیں ہوں پھر کیا وجہ ہے اس قصے کی۔ چار نا چار سنتا رہا جب بات اسی موضوع پر ب دستور جاری رہی اور باقاعدہ لیکچر کی شکل اختیار کر گئی تو سوچ میں پڑھ گیا کہ اخر معاملہ کیا ہے لیکن پھر بھی سمجھنے سے قاصر۔ میں نے کافی دیر کے بعد آہستگی سے پوچھا کہ تمہید تو خوب باندھ دی اب تمثیل بھی بیان کر دی جائے لیکن بجائے سوال کا جواب ملنے کے گفتگو کا رخ ایک ایک سو اسی ڈگری کا پلٹا کھا کر خودکشی پر جا پہنچا اور پھر خود کشی کے انفرادی ، معاشرتی اور مزہبی نقصانات کنوانے کے بعد مجھے سے پوچھا گیا کہ دو دن پہلے میں جو عجیب شکل کی رسی خرید کر لایا ہوں وہ کس مْقصد کے لیے لائی گئی ہے۔ اور ساتھ ہی میری وہ پوسٹ "آج" جس میں چوبیس گھنٹے میں موت کا حوالہ دیا گیا اپنے متعلق سے اس کے بارے میں دریافت کیا گیا تو سارا معاملہ واضح ہوا۔ تو میں نے ہنس کر کہا کہ غلطی سے خودکشی سے پہلے ہی وہ پوسٹ بپبلش کر دی ورنہ بعد میں کرنی چاہیے تھی اور سیے وہ وہ انگریزی فلموں کا آلہ قتل نما چیز میں رسی کودنے کی ایکسرسائز کے لیے لایا ہوں۔
تب ان کو احساس ہوا کہ وہ غلط ہو گئے کچھ بہرحال۔۔ کر لو گل۔۔
لیکن یہ کیا میرے گھر میں بلاگ کا ربط کیسے پتہ چلا ، میرے گھر والے فقط اتنا جانتے ہیں کہ میں اردو ٹائپ کرتا ہوں بلاگ کا تو کبھی بتایا ہی نہیں ۔ خاص طور پر ربط کا تو کسی کو نہیں پتا ۔ یعنی میری غیر موجودگی میں میرے لیپ ٹاپ کی بغیر وارنٹ تلاشی لی جاتی رہتی ہے اور وہاں سے ہاتھ لگا یہ ۔ اور یہ آخری بات تھی جو میں چاہتا تھا کہ میرے گھر والوں کو میرے بلاگ کا پتہ چلے کہ مجھے لکھنے سے پہلے یہ سوچنا پڑے کہ گھر والے کیا کہیں گیں ہمارا ہونہار پتر آدھا نفسیاتی مریض ہے :ڈ: ڈ۔ نہ جی فیر ایسے بلاگ کا کیا ککھ فائدہ ہونا ہے ۔ کر لو گل۔۔
بات منہ سے نکلی تو کوٹھے پر تو پہنچانی ہی چاہیے اب میں ان کمنٹ فروشوں سے بھی بڑا تنگ ہوں ۔ یاد رہے کمنٹ فروش کہہ رہا تبصرہ نگا ر نہیں۔ کمنٹ فروش وہ بلاگر ہیں جو اس مقصد کے لیے کمنٹ کرتے ہیں کہ وہ بھی بلاگر ہیں تو دوسرے کا حوصلہ بڑھا رہے ہوتے ہیں ، یا جوابی کمنٹ کی آس میں کمنٹ کرتے ہیں یا تعلق و دوستی کی بناء پر کمنٹ کرتے ہیں۔ تحریر ہر نہیں، جبکہ تبصرہ نگار وہ ہوتا ہے جو بلاگر نہ ہو صرف تحریر کو پڑھ کر کمنٹ کرے ، پورے بلاگستان میں ایک ہی تبصرہ نگار ہے وہ ہے انانی موس لیکن لوگوں کو اس کے تبصرے کچھ پسند ہی نہیں آتے ۔ لیکن بندہ اچھا ہے وہ جو بھی ہے۔بس زرا پیار سے پیش آنے کی ضرورت ہے اس کے ساتھ فقط۔۔۔
ہاں تو بات ہو رہی تھی کمنٹ فروشوں کی تو مجھے سمجھ نی آتی کہ اپنے بلاگ پر میں نے چھتیس کے فونٹ میں بلا امتیاز لکھوایا ہوا ہے لیکن جو کمنٹ کرنے آتا ہے وہ امتیاز ، شاہ جی ، یا بلے جو سارے میرے نام رہے ہیں کبھی نہ کبھی ان سے پہچانا جاتا رہا ہوں وہ استعمال کرتے رہتے ہیں بلکہ کچھ تبصرے تو میں نے ڈیلیٹ ہی کر دیئے کہ ان میں وہ نک استعمال کیا گیا جو تین چار لوگوں کے علاوہ کوئی جانتا ہی نہیں اور میرا بلاگ اتنے رومانوی نام کا متحمل نہیں ہو سکتا تھا، کر لو گل،
جس کے بلاگ پر کمنٹ کرتا ہوں وہ بھی بلا امتیاز کے نام سے لیکن جواب میں انہی ناموں سے مخاطب کیا جاتا ہے ، یعنی کمنٹَ بلا امتیاز کرتا ہے جواب شاہ جی وصول کرتا ہے، جناب اپنی اپنی قبر ہے دونوں کی ۔ کر لو گل
پہلے اس کا مورد الزام فیس بک کو ٹھہراتا تھا لیکن اب تو اس کو چھوڑے ہوئے بھی مدت ہی بیت گئی ہے۔۔ پر طرز بلاگراں ہے کہ بدلتا ہی نہیں ۔۔کر لو گل۔
بلاگ کا نام بدلنے کی کوشش کری جا سکتی ہے ویسے ۔ یا انگزیزی والے بلاگ کی طرح ایک گمنام بلاگ بنا لوں کہ فیر کہہ کر دکھائے کوئی مجھے شاہ جی یا بلا یا امتیاز یا تاز ۔ کر لو گل
واہ واہ شاہ جی۔
ReplyDeleteپاءجی اینڈ شاہ جی
ہمیں تو آپ کے نہایت ہی قریبی دوستوں سے معلوم پوا کہ آپ شاہ جی ہو۔
بحر حال لکھا اور کیا پیارا لکھا۔
خوش قسمت ہيں جی آپ ۔ ايک ہم ہيں کہ کئی بار بيگم سے کہا کہ کبھی تو ديکھ ليجئے کہ آپ کا شوہرِ نامدار کيا لکھتا رہتا ہے مگر مجال ہے ميری شنوائی ہونے کی توقع ہو ۔ بيگم تو کمپيوٹر پر اپنے بيٹوں بہوؤں پوتی اور پوتے کو ديکھنے کے علاوہ اس کے قريب نہيں آتيں
ReplyDeleteلو کر لو گل۔ رسی کیبابت گھر والوں نے دریافت کیا۔ اور مستقل کی ممکنہ و مبینہ خودکشی کی روک تھام کے لئیے اچھی خاصی تہمید پلائی گھر والوں نے ۔ اور آپ اپنے قاری سے خفا ہے اسے کہتے ہیں۔ کسی کا غصہ کہیں اور پر۔۔ ۔ ۔ بہر حال نام سے کبھی فرق نہیں پڑتا بس بلانے ، پکارنے یا انداز خطاب سے فرق پڑتا ہے۔
ReplyDeleteجو لوگ محبت سے ایسے ناموں سے مخاطب کرتے ہیں۔ ایسا کرنا ناکا حق بنتا ہے ۔
البتہ یہ لیب ٹاپ وغیرہ کی تلاشی انتہائی خطرناک مسئلے کی نشاندہی کرتی ہے۔ آپ بغیر تلاشی کی خود ہی ساتھ بیٹھ کر ہر وہ بات تلاش کردیا کریں جو آپ سے متعلق ہو۔
ہاں البتہ یاد آیا کہ میں صاحب بلاگر نہیں ہوں یا یوں کہہ لیں اردو سیارہ میں ، میں نے کبھی بلاگ کو لنک نہیں کیا۔ کہ بدلے میں کسی تبصرے کی ضرورت یا خواہش ہو۔ :)
(:
اللہ آپ کو خوش رکھے۔
اس تبصرے کو صرف ایک کمنٹ فروش کا تبصرہ سمجھا جائے :D
ReplyDeleteاسی لئے میں آپ کے بلاگ پہ کمنٹ نہیں کرتا۔۔۔۔ کہیں اپ کمنٹ فروش نہ سمجھیں۔۔۔!۔ :پ
ReplyDeleteآپ نے تو میلہ ہی لوٹ لیا
ReplyDeleteلو کرلو گل
میں سچی سچی کہواں کہ آپ کی پوری پوسٹ پڑھی ہے
اس لیے مجھے کمنٹ فروش کے لقب سے نہ پکارئے گا
ویسے کبھی کبھی ایسا بننا بھی پڑھتا ہے
جب میں کمنٹ کروں گا تو آپ کو بھی تو شرم آجائے گی کہ کہ یار کم از کم جواب تو دے دوں
اچھا آپ کو کس نام سے پکاروں
بلا
یا امتیاز
یا بلاامتیاز
کچھ توں وی گتھی سلجھا
لو کرلوگل
ہور او بلے۔۔۔۔۔۔۔۔ :ڈ
ReplyDeleteکمنٹ فروش
ReplyDelete:ڈ
:ڈ
:ڈ
یار ایک بات یاد آئی ہے جو ذاتی طور پر تیرے گوش گزار کی جائے گی۔
میرے خیال سے گھر کے فرد کو آپکے بلاگ سے پہلے آپکے پیٹ کی طرف نظر کرم کرنی چاہیے تھی
ReplyDeleteآپ کی پوسٹ پڑھ کے پہلا کام آپ کے نام کے ساتھ “ بلا “ لگانے کا کیا اپنے بلاگ پر ، پھر یہاں تبصرہ کرنے آئی ہوں ۔۔ اور یہ کیا ڈنڈی مار گئے آپ اپنی تعریف میں کہ آپ آدھے نفسیاتی مریض ہیں :P
ReplyDeleteیہ سراسر الزام ہے تبصرہ نگاروں اور بلاگروں پر۔۔۔ میں اس الزام پر پرزور احتجاج کرتا ہوں۔۔۔
ReplyDelete:D :D :D
میں نے شروع ہی سے آپ کو پیار سے امتیاز بھائی کہا ہے۔۔۔ کہ آپکا شفقت بھرا ہاتھ ہمیشہ میرے بلاگ پر رہا ہے۔۔۔ جس کا میں بہت مشکور ہوں۔۔۔
لیکن میں آپ کے بلاگ پر اس لیے نہیں آتا کہ آپ کو یاد دہانی کرا دوں کہ ہم بھی کوئی بلاگ رکھتے ہیں۔۔۔ میری آمد کا واحد مقصد وہ ملاقات ہے جو آپ کی تحریر کے ذریعے آپ سے ہو جاتی ہے۔۔۔۔۔۔ اور یہ چھوٹی سے ملاقات کبھی رشک اور کبھی خوشی کا سامان کر دیتی ہے۔۔۔ رشک اس لیے کہ کاش اللہ آپ جیسا لکھنے کی صلاحیت ہمیں بھی عطا فرما دے۔۔ اور خوشی اس لیے۔۔۔ کہ آپ کا شمار بلاگرز کی اس صنف سے ہوتا ہے، جن سے ملاقات کر کے مجھے خوشی ہوتی ہے۔۔۔
آپ مجھے کمنٹ فروش یا تبصرہ نگار، کوئی بھی لقب دے دیں۔۔۔ میں تو امتیاز عرف شاہ جی، عرف بلاامیتاز کی خوشی میں خوش ہوں۔۔۔
@جعفر
ReplyDeleteجی اپ مجھے گوش گزار کرا چکے ہیں زاتی طور پر ۔۔
:ڈ
:ڈ
:ڈ
@انکل ٹام
جی آپ تو بات کی تہہ تک پہنچ گئے
بڑی ٹامی بات کری آپنے۔۔
@حجاب
ہاہاہا جی وہ اس لیے بولا آپکے بلاگ پر کہ کوئی ایک دن تو کہہ دے مجھے بلا امتیاز بھی ۔
ڈنڈی مار گیا یعنی آپ کہنا چاہ رہی ہیں کہ میں پورا نفسیاتی مریض ہوں۔
میں تو سمجھتا تھا صرف جعفر ہی ایسا سمجھتا ہے مجھے ، بوجہ چیٹ۔۔
:(
@عمران
تمھارا احتجاج ریکارڈ کر لیا گیا ہے آپ کی باری آنے پر اس پر ردعمل کا ظاہر کیا جائے گا
اور تم شکور یا مشکور نہیں ، عمران ہو۔۔
تمھارا بلاگ مجھے بہت پسند ہے زاتی طور پر بھی ۔ اچھا لگتا ہے وہاں آنا۔ اور تم سے بات کرنا
اسی لیے تمھارے ساتھ بات کرتے زیادہ تکلف نہیں رکھتا حالانکہ میری تمھاری ملاقات بلاگ کے سوا نہیں ہوتی
:)
تعریف کا شکریہ اور شرمندہ کر دیتے ہیں آپ سچ میں
اور میں اب اپنی خوشی میں خوش ہوں کہ آپ میری خوشی میں خوش ہیں
:ڈ
جس مذاق کو واضح کرنے کی ضرورت پیش آجائے تو یا تو مذاق کرنےوالے کو کوڑے لگنے چاہییں، یا انکو جن کو سمجھ نی آئی
ReplyDelete:ڈ
اعلٰی جی بہت اعلٰی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔شاہ جی پہلی ملاقات ہے امید ہے اچھی دوستی ثابت ہو گی۔ اردو میں کچھ پنجابی ٹچ دیکر تو دل ہی جیت لیا آپ نے۔ کی گلاں نے تہاڈیاں۔۔۔۔
ReplyDeleteدعا گو
و
دعاووں کا طلبگار
جانی میں نے تو فیصلہ کر لیا کہ آج سے آپکو اسی نکی نیم سے ہی پکاریں گے۔ کیا یاد کریں گے آئیندہ شاہ جی نہیں کہتے۔ فیس بُک پر تو رولا مچا ہوتا ہے بھیا کا شاہ بھیا کا شاہ۔۔۔ چلو آج سب کو منع کر دیتے ہیں کہ آئیندہ سے بھیا کا شاہ کی بجائے بھیا کی جانی پکارا جائے۔۔۔
ReplyDeleteویسے بھیا، امتیاز نام سے پُکارنے میں کیا مضائقہ ہے؟
میرا تبصرہ ڈیلیٹ کردیا :( :( :( :( :(
ReplyDelete@یاسر
ReplyDeleteجی درست پتا لگا آپ کو ۔۔
شکریہ
@بھوپال صاحب
چلیں جی ہم سب مل کر چچی جان سے سفارش کرتے ہیں کہ وہ آپ کی پوسٹ پڑھا کریں
:)
@گوندل صاحب
آپ کے تبصرے کی یہی بات خوب ہے کہ یہ پوری پوسٹ کا احاطہ کر دیتا ہے
اور کئی معنوں میں یہ تبصرہ پوسٹ سے بھی بہتر لگتا ہے
میں بنا سوچے لکھتا ہوں پوسٹ اس لیے میری کسی پوسٹ کا سر پیر یا نیتجہ نہیں ہوتا ۔۔
اپکی بات سے اندازہ ہوا کہ جو دو باتیں ایک ہی پوسٹ میں لکھِیں کوئی زیادہ باہمی ربط نہیں بنتا ان میں۔۔
نہ جی غصہ اور قاری پر ۔ توبہ توبہ اتنی ہمت میری۔۔
آپ کے بلاگ کا ربط میں کئی جگہ پوچھ چکا ہوں برائے مہربانی آپ مجھے عنایت کر دیجیئے
@ڈفر
آپ اپنے اس تبصرے کو فروخت سمجھیں ، اور ایک پوسٹ چھاپ دیں تاکہ اپ کا تبصرہ آپکو پارسل کیا جا سکے
@عین لام میم
اب تو آپ سمجھے جا چکے ہیں
کمنٹ فروش
:ڈ
@شازل
ہاہاہا یہ شرمندگی کی مار دینے والی بات درست ہے لیکن یہاں نی چلے گی۔
جو مرضی کہہ لیں جناب کوئی اپنا زاتی نک عنایت کر دیں۔
پسندیدگی کا شکریہ
@عمر
تیرے بارے لکھنا چاہ رہا تھا کہ کچھ تو ایسے ہیں کہ آتے ہیں سارے دن کا غصہ نکال دیتے ہیں
اور ساتھ ماضی کی دو چار شرمندگیاں بھی یاد کرا جاتے ہیں
:ڈ
:ڈ
@راشد ادریس رانا
ReplyDeleteشکریہ جناب ۔ اور خوش آمدید
:)
@حجاب
ReplyDeleteنہیں اجکل اس مرن جوگے بلاگر پر کسی تبصرہ خور آسمانی مخلق نے حملہ کر دیا ہے۔
کسی تاریخ کے سارے تبصرے خود ہی ڈیلیٹ ہو گئے ۔ اس میں آپکے علاوہ بھی کچھ لوگوں کے تبصرے تھے بلکہ ایک تو میرا اپنا بھی تھا
تو اس سارے معاملے میں ، میں سراسر معصوم ہوں
@عادل بھیا۔
ReplyDeleteاس یہودن کی بچی فیسبک کو چھوڑے ہوئے تو مدت ہی بیت گئی ہے بھیا ۔
میری شکل دیکھ کر تو کوئی مجھے جانی کہنے پر تیار نہیں ہو گا۔۔
البتہ مجھے جن سب کہیں گے۔
سو حقیقت سے قریب رہتے ہوئی میرا نک بھیا کا جن رکھ دو۔۔
جب بھیا پہ اس کا جن غالب آجائے گا تو میں اپنا رول تبدیل کر کے یعنی شاہ جی بن کر پھر بھیا کا جن نکال دیا کروں گا
:ڈ
دھت تیرے کی۔۔۔۔ شاہ جی آپ نِک چینچ کریں یا سو پوسٹیں لکھیں ڈالیں آپکے اندر کے شاہ نے نہیں ختم ہونا :ڈ لہٰذا آپکے اندر کا حقیقی شاہ ہمیں شاہ جی ہی کہنے پر مجبور کرتا رہے گا۔۔۔
ReplyDeleteہاہاہا
ReplyDeleteمیرے اندر کا شاہ کبھی ختم نہیں ہونا ۔ خوب کہا ۔
ویسے آپ جو مرضی کہہ لیجیئے
اور جانی شاہ کا کیا حال ہے؟
ReplyDelete,,,,,,,,,,,,,,
ReplyDeleteعادل
ReplyDeleteجن شاہ کا حال بلکل ٹھیک ہے
:)
@تحریم
یہ زبان مجھے نی آتی جو آپنے لکھی ہے
اس کو اردوا کر تبصرہ کریں
عنیقہ بالکل سچ کہتی ہیں واقعی جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے!!!!
ReplyDeleteان مومنین کے کرتوت دیکھیں اور واہ واہ کریں ،
یہ ہے وہ لنک جو اس منافق اعظم اور جاہل اعظم نے لگایا!
بظاہر یہ 23 مئی 2011
ڈان اخبار ہے!
http://www.dawn.com/2011/05/23/2009-us-assessment-of-karachi-violence.html
اسے کھولنے پر اوپر بلوگ اور فورم بھی لکھا نظرآتا ہے!
اور یہ کوئی خبر نہیں بلکہ ایک بلوگ پوسٹ ٹائپ افواہ ہے!
اور یہ ہے ،
23 مئی 2011
کا اصلی ڈان اخبار،
http://www.dawn.com/postt?post_year=2011&post_month=5&post_day=23&monthname=May&medium=newspaper&category=37&categoryName=Front Page
اب آپ ان دونون لنکس مین فرق ڈھونڈیئے،یہ آپ تمام حضرات کی ذہانت کا امتحان ہے!!!!!!
اور پھر آپ حضرات اس ڈان مین وہ خبر ڈھونڈیئے جس کا لنک اس منافق اعظم نے لگایا ہے!
مجھ کم نظر کو تو نظر نہیں آئی،شائد آپلوگوں کو دکھ جائے!!!!!
یہ جھوٹے اور ایجینسیوں کے کتے مجھے گھر پہنچا رہے تھے!!!!
اب دیکھنا یہ ہے کہ کون کتنا بڑا جھوٹا ہے اور کون کس کو گھر پہنچاتا ہے!!!!
ویسے یہ کوئی نئی بات تو ہے نہیں ،
ایجینسیون کے پے رول پر بھونکنے والے ،
ایسی جھوٹی خبریں ہمیشہ سے ہی ایم کیو ایم کے خلاف بنابنا کر پھیلاتے رہے ہیں!
کبھی واشنگٹن پوسٹ لاہور سے چھپنا شروع ہوجاتا ہےتو کبھی لندن پوسٹ!!!
ہمیشہ انکا جھوٹ انہی کے گلے میں آکر پڑتا ہے مگریہ بے غیرت اپنی ذلالتون سے باز آنے والے کہاں!
میں یہ تبصرہ اور بھی کئی بلاگس پر پوسٹ کررہا ہوں اگر تم نے نہیں چھاپا تب بھی سب کو لگ پتہ جائے گا،
کیاسمجھے!!!!
یہ گند یہاں گھولا جارہاہے!
http://www.qalamkarwan.com/2011/06/mqm-and-wikileakes-i-could-not-understand.html#comment-140
Abdullah
@عبداللہ
ReplyDeleteاس تبصرے کو اگر اپنی بلاگ پوسٹ میں شاءع کریں تو زیادہ لوگون تک آپکا موئف پہنچے گا ۔۔
اور مجھے وقار اعظم بھی اتنا ہی عزیز ہے جتنے آپ ۔
وہسے بھی تیسرے شخص کے بارے میں بات نہیں کرنی چاہیے۔
شروع شروع میں جب میں نے بلاگ لکھنا شروع کیا تو کہیں کہیں دن تک میرے بلاگ پر کسی کا تبصرہ نا ہوتا لیکن جب میں دوسروں کے بلاگ دیکھتا تو ان کی پوسٹ پر تبصریے ہی تبصرے ہوتے۔ پھر میں نے تمام بلاگر سے شکایت کی کہ آپ ایک دوسرے کے بلاگ پر تبصرہ کرتے ہیں لیکن میرے بلاگ پر نہٰں کرتے تو اس کا جواب مجھے کچھ یوں ملا کہ۔ جس کی تحریر اچھی ہوتی ہے تو تبصرہ خود بخود کرنے کو دل کرتا ہے۔ یعنی کے مجھے یہ بتایا گیا کہ تمہاری تحریریں اچھی نہیں ہوتی۔ پھر مجھے یہ شکایت ہوئی کہ اگر کسی نئے لکھنے والے کوکوئی گائیڈ نہیں کرے گا تو وہ کیسے اچھا لکھے گا لیکن پھر بات کہیں کی کہیں نکل گئی۔
ReplyDeleteپھر کچھ یو ہوا میں نے سب کے بلاگ پر تبصرے کرنے شروع کر دیے اور ہر روز اردو سیارہ پر جو پوسٹ بھی آتی میں اس پر تبصرہ کر دیتا پھر اس کا نتیجہ یہ نکلا میرے بلاگ پر تبصرے ہونے شروع ہوگے اور اور کچھ عرصہ تک تبصروں کا سلسلہ جاری رہا۔
پھر ایک دن میں نے تبصرے کرنے چھوڑ دیے بس بلاگ پڑھتا اور خاموش ہو جاتا اس کے بعد میرے بلاگ پر بھی تبصرے ہونے ختم ہو گے بس چند ایک تبصرے ہوتے جن میں افتخار انکل اور جاوید بھائی کہ ہی تبصرے ہوتے تھے۔ خیر یہ تو بات ہوئی کمنٹ فروش کے حوالے سے۔
باقی میں تو آپ کو بلا امتیاز ہی بلاتا ہوں اس کا مطلب یہ ہوا میں آپ کے قریبی جاننے والوں میں سے نہیں ہوں :D
باقی آہو
یہ ساری تفصیل اس لیے لکھی ہے کہ مجھے بھی کمنٹ فروش ہی نا سمھا جائے :D
app ki post purh kr tow ek hi baat samajh ati ha lo kr lo gull lo sun lo baat. kher angraizi ki taraf na hi jaiyaa kum hi logg purhain gay, balkay mera jesay pusedo intellectuals dictionary say baray ilafaz dhoond kr dhana dhana comments ki barsat karain gay.aksar log tow ghar ki murghi daal barabar ka rona rotay hain ap ko tow khush hona chahiyaa k chori chori hi sahi ap ki bilaa imtiaz ki guftaguu bardasht ki jati ha.
ReplyDelete