لو جی میرا دوست جس کو میں نے انٹرویو کی تیاری کروائی تھی فیضان
شاہ کے توسط وہ فیل ہو گیا ہے میں نے آج تک جتنے لوگوں کو پڑھایا ہے،ان میں سے کوئی ایک بھی مائی کا لال یا مائی کی لالی ایسی نہیں کہ پاس ہوئے ہوں میرا نتیجہ ۱۰۰ فیصد رہا ہے اس معاملے میں,
اور یہ فیضان میرے ستم زدہ اساتزہ کی بددٰعائوں ،میری مار کھآئے اور پیسے چھنے معصوم بچوں کی سسکیوں ، مجھ سے حد درجہ تنگ محلے والوں کی آہوں ، میرے اندر کے بغض ، عداوت اور حسد کا نتیجہ ہے ۔ پہلے مجھَے خود بھی اپنے اس ہنر کا علم نہیں تھآ سب سے پہلے میرے فیضآن کی نظر جس پر گری وہ میرا دوست قاسم تھآ میں پہلی سے لیکر چوتھی تک اس سے کاپی لیکر امتحان والے دن سوال یاد کیا کرتا تھآ۔چوتھی میں اس کی قسمت کو پھوٹنا تھآ سو اس نے مجھے کہا کہ جو تم میری کاپی سے دیکھتے ہو مجھے بھی بتایا کرو سو میں اس کو نشان ے لگا کر دے جاتا، نتیجہ آیا تو وہ فیل ہو گیا۔اگلے کچھ سالوں میں بھی میرے کچھ دوستوں کو میرے فیضآن کی بدولت سال دوہرانے پڑے۔مجھے اپنی اس شکتی کا علم اس وقت ہوا جب میں بارہویں کے پرچے دیکر فارغ تھآ اور محلے کی تین لڑکے مجھَ سے میٹرک کی ریاضی پڑھنے آئَے میں نے دو مہینے انکو بہت محنت سے پڑھایا اور جب نتیجہ نکلا تو تینوں بہت بری طرح فیل ہو گئے۔لیکن یہ راز میں نے اپنے تک ہی رکھآ کہ میرا فیضان ہے
شاہ کے توسط وہ فیل ہو گیا ہے میں نے آج تک جتنے لوگوں کو پڑھایا ہے،ان میں سے کوئی ایک بھی مائی کا لال یا مائی کی لالی ایسی نہیں کہ پاس ہوئے ہوں میرا نتیجہ ۱۰۰ فیصد رہا ہے اس معاملے میں,
اور یہ فیضان میرے ستم زدہ اساتزہ کی بددٰعائوں ،میری مار کھآئے اور پیسے چھنے معصوم بچوں کی سسکیوں ، مجھ سے حد درجہ تنگ محلے والوں کی آہوں ، میرے اندر کے بغض ، عداوت اور حسد کا نتیجہ ہے ۔ پہلے مجھَے خود بھی اپنے اس ہنر کا علم نہیں تھآ سب سے پہلے میرے فیضآن کی نظر جس پر گری وہ میرا دوست قاسم تھآ میں پہلی سے لیکر چوتھی تک اس سے کاپی لیکر امتحان والے دن سوال یاد کیا کرتا تھآ۔چوتھی میں اس کی قسمت کو پھوٹنا تھآ سو اس نے مجھے کہا کہ جو تم میری کاپی سے دیکھتے ہو مجھے بھی بتایا کرو سو میں اس کو نشان ے لگا کر دے جاتا، نتیجہ آیا تو وہ فیل ہو گیا۔اگلے کچھ سالوں میں بھی میرے کچھ دوستوں کو میرے فیضآن کی بدولت سال دوہرانے پڑے۔مجھے اپنی اس شکتی کا علم اس وقت ہوا جب میں بارہویں کے پرچے دیکر فارغ تھآ اور محلے کی تین لڑکے مجھَ سے میٹرک کی ریاضی پڑھنے آئَے میں نے دو مہینے انکو بہت محنت سے پڑھایا اور جب نتیجہ نکلا تو تینوں بہت بری طرح فیل ہو گئے۔لیکن یہ راز میں نے اپنے تک ہی رکھآ کہ میرا فیضان ہے
پھریونیورسٹی کا دور شروع ہوا شومئی قسمت کہ اسٹیٹسٹکس کا استاد اپنی کلاس میں میرے مسلسل عمودی زاویہ پہ سر کو حرکت دینے کی وجہ سے مجھے لائق سمجھ بیٹھا اور دو دن کی چھٹی پر جاتے ہوئَے مجھَے سب کو سمجھآنے یعنی پریزبٹیشن میں سوالات حل کرانے کا کہہ گیا ۔۔دو دن میری شکتی کے لیے کافی تھے بعد میں جب نتیجہ آیا تو میرے فیضآن کی بدولت صرف آٹھ لڑکے پاس ہو سکے چالیس کی جماعت میں بشمول میں خٰود کہ میری شکتی اور مجھَے ہی میائوں تو نہیں ہو سکتی ۔لیکن میری شکتی اتنی کمزور نہیں تھی کہ باقی سات پاس ہو سکتے۔بعد میں پتہ چلا کہ ان میں سے کچھ غیر حاضر تھے اور باقی وہ محترمائین جو مجھے بولتا دیکھ کر کانوں میں انگلیاں لیتی تھیں،اس لیے وہ سات میرے فیضان سے محروم رہے ۔لیکن کرامات دیر تک نہیں چھپتیں اور وہی ہوا یہ راز میں نے ایک دوست کو بتایا اور اس نے لیک کر دیا۔ بس جی پھر کیا تھآ میرا میرا نصآبی بائیکاٹ شروع ہو گیا۔میں اگر کسی کمبائین سٹڈی کرتے دوستوں کے پاس جاتا تو وہ پڑھائی چھّوڑ مجھَے لچے لچے لطیفے سنانا شروع ہو جاتے۔کسی اکیلے سے سوال پوچھتا تو وہ کتانیں چپل سبھی چھّوڑ کر بھآگ جاتا۔ حتی کہ کمرہ امتحان میں کسی کی طرف دیکھتا تو وہ پرچہ تہہ کر کے کہتا شاہ جی چلیں فارمیسی کی کینٹین رائونڈ مارنے۔ عرض باقی ہر جگہ شاہ جی شاہ جی کرتے لیکن جب پڑھائی کا وقت آتا تو پہچاننے سے انکار کر دیتے ہاسٹل کا کمرہ لاک کر کے پڑھتے کہ کہیں شاہ جی کہ نگاہ ہماری کتابوں پر پڑھ گئی تو اس کتاب سے جو پڑھیں گے بھّول جائَے گا سو اگر کسی کی کتاب پر اپنے فیضان کی نظر ڈالتا دیتا تو وہ نئی کتاب خرید لیتا۔۔ امتحانا ت کے دنوں میں سب میرے نام سن کر کانپنا شروع کر دیتے۔میرے فیضآن کا ایک بڑآ جلوہ میرے دوست انیس کی قسمت میں آیا وہ سات سمسٹر تک بنا پڑھَے نقل کے زریعے پاس ہوتا رہا اٹھویں سمسٹر میں میں نے اس کو پڑھائی پر اکسایا اور میری باتوں میں آ کر مجھ سے "ڈپرینشیل ایکوشنز" پڑھنے لگ گیا ، اس نے دو مہینے مجھ سے پڑھآ اور پھر سارے دوست ڈگری کر کے نوکریوں پہ لگ گئے اور وہ دو سال تک اس مضمون کی سپلیاں دیتا رہا۔۔ بس جناب یہ فیضان کھلے عام سب کے لیے۔
لیکن دوسری طرف میرے کچھ مرید بھی ہو گئے۔ میرا دعوی تھآ کہ اگر اپکا محبوب اپکے تعلیمی ادارے میں ہے تو میں اس کو اپکے قدموں نہ تو کم سے کم اپکے ساتھ والے بینچ پر ضرور لا بٹھائوں گا۔۔اور اس کا عملی مظآہرہ بھی کر دکھآیا۔اگر کسی کا مجبوب اس سے اگلی جماعت میں ہوتا تو میں اسکو محبوب کو ایک بار پڑھآتا اور وہ فیل ہو کر دونوں ساتھ ایک جماعت میں آ جاتے۔ اگر یہ سوالی خّود ایک جماعت آگے ہوتا اپنے محبوب سے تو میں اس کو پڑھاتا اور یہ فیل ہو کر اپنے محبوب کے ساتھ ایک جماعت میں آ جاتا اور اگر مجبوب ، عاشق اور رقیب ایک کلاس میں ہوتے تو میں رقیب کو پڑھآ دیتا تو پچھلی جماعت میں چلا جاتا اور راستہ صآف اور اگر وہ وہاں سے بھی داستان محبت میں روڑے ڈالنے کی کوشش کرتا تو دوبارہ پڑھآتا اور وہ سکول سے باہر ہو جاتا۔اور میرے اردگرد مریدوں کا جم غفیر لگا رہتا۔۔اور میرا کمرہ گویا مرکزفیضان شاہ بن گیا۔
یاد آیا جعفر بھی۔پچھلی پوسٹ میں نوکری کا بندوبست کرنے کو کہہ رہا تھآ، کیا خیال ہے جعفر ہوجائَے میرے فیضان کی ایک نظر تجھ پر بھی ۔
بھاگووووووووووووو۔۔۔۔۔ شاہ جی شکر ہے جو تم نے جلد ہی اپنے بارے میں بتا دیا۔
ReplyDeleteہاہاہا بہت دلچسپ
ReplyDeleteاچھا ہوا میں نے پچھلی پوسٹ پر فیضان حاصل کرنے کی خواہش نہیں کی تھی۔
ReplyDeleteپھر بھی ذرا ھٹ کے شاہ جی سے۔
ہاہہاہاہاہاہاہا
ReplyDeleteنحوست کو فیضان کا نام دیتے ہوئے شرم آنی چاہیے آپ کو شاہ جی۔۔
ویسے میں بھی کچھ کم منحوس نہیں ہوں
تو
سپ نوں سپ لڑے
تے زہر کنوں چڑھے۔۔
ہیں جی
آپ تو بہت زیادہ شاہ لگتے ہیں جی۔۔۔۔۔!۔
ReplyDeleteایک دو روڑے میری راہوں میں بھی ہیں۔۔۔۔ آپ سے رابطہ کرنا پڑے گا۔۔۔ کم بخت اتنے تھیٹے ہیں کہ ان کا بس چلے تو 4 میں سے 4٫5 جی پی اے لے لیں۔۔۔۔ :(۔
@عادل
ReplyDeleteبھآگو مت یار مفت پڑھائوں گا تمھیں
ہاں پیسے تمھارے رقیب سے لے لوں گا
سعد@
جناب بلاگ پر خّوش امدید اور شکریہ
یاسر@
جناب اپ میرے بلاگ پر باقائدگی سے آتے
ہیں اپ نہ بھی کہیں تو فیضان اپکا ہے
جعفر@
جلنے والے اب فیضآن کو جو مرضی نام دیں اس سے مرشد کے کمالات پہ کوئی فرق نہیں پڑتا
اور جو جتنا پیلا اتنا ہی وہ زہریلا
شاہ جی میں بھی شاہ جی ہوں۔خیال رکھئے گا۔
ReplyDeleteکہیں الٹا اثر نہ ہوجائے جیسے کالے جادو کا چٹا اثر ہو جاتا ھے۔
مریدی تو آپ کی کرنی ہی پڑے گی۔
شاہ جی:: میں مفت میں مصیبت کیوں مول لوں؟
ReplyDeleteیاسر:: ہاہاہا۔۔۔ کالے جادو کا چٹا اثر۔۔۔
شاہ جی اپنی خیر مناؤ۔۔۔۔ یہاں تم سے بڑے بڑے بھی تشریف فرما ہیں۔۔۔۔
واقعی تو نے نحوست کا نام فیضان رکھا ہے، اور ٹائٹل دیکھ کر تو شک ہوا تھا کہ تو کسی اپنے پھوپھی کے بیٹے "فیضان شاہ جی" کا تعارف کروانے جا رہا۔
ReplyDeleteانیس کی خوب سنائی تم نے، تیری بخشش نہیں ہونی شاہ جی، تیری وجہ سے وہ غریب کمپیوٹر کی فیلڈ چھوڑ کر اب ٹھیکے داری کی طرف مائل ہو گیا ہے۔
ہاہاہا۔۔۔ شاہ جی! مجھے ضرورت پڑی تو میں آپ سے رابطہ ضرور کروں گا :)
ReplyDelete@یاسر
ReplyDeleteجی اپ بھی شاہ ہیں تو پھر
ایک جگہ پہ دو پیر بھاری ہوتے ہیں
تو میں ٹر ہی جائوں پھر
@عادل
(:
@عمر
یار نحوست سے تو میں تنگ ا گیا ہوں
سوچا نحوست کو فیضان کا نام دے کر دیکھتے ہیں
شاید کچھ بدلے
اور انیس کی کیا بتائوں اس کے بعد اس نے کبھی میری کال ہی نہیں اٹھائی
@عمار
بلاگ پہ انے کا شکریہ
جی ضرور رابطہ کریں افاقہ ہو گا
محبوب اپکے ساتھ والے بینچ پہ ہو گا
تو کيا لوگ اسی طرح کا فيضان حاصل کرنے پيروں کے پاس جاتے ہيں ؟
ReplyDeleteکال نہیں اٹھائی۔۔۔۔ ایک بار اس کے سامنے میں نے تیرا زکر چھیڑنے کی غلطی کی تھی۔۔۔۔۔ اندازہ لگا لے تو خود ہی، ایویں تیرا بلاگ ریٹڈڈ ہو جائے گا بیٹھے بٹھائے
ReplyDelete:P
@افتخار صاحب
ReplyDeleteجی اجکل کے پیر اس سے زیادہ فیضان دے بھی نہیں سکتے
@عمر
نا کر یار۔۔۔۔واقعی۔۔
کیا اس نے میرا فیضان پہچان لیا تھآ
یار میرا خیال ہے اس نے تیرے فیضان کو نہیں۔۔۔۔۔۔ تجھے پہچان لیا ہے
ReplyDelete:P
ہاہاہاہاہا
ReplyDeleteجیسے تو نے پہچان لیا ہے
Itna talenttttttt.KHUDA kisi kisi ko dayta hay.kabi garor nahi karna nahi tu pitay gian bohattttttttt
ReplyDelete