آجکل گنجے پن سے نجات کے نام پر لوگوں کو لوٹا جا رہا ہے، لوگ بال اگانے کے تو کیا بال اٹھانے پہ بھی لوگوں کو لوٹ رہے ہیں ، ابھی کل ہی کی بات ہے ، حجام نے نوازو اور شہبازو کی ٹنڈ کرنے کے ۲۰ ہزار لے لیے ، حالانکہ اس میں حجام کا استرا تک استعمال نہیں ہوا ، جو ۲ - ۴ بال تھے وہ اس نے ہاتھھ سے کھینچ کر نکال دیے تھے ، ہمیشہ کی طرح اس بار بھی ہمارے ڈاکٹر گاما نائی لوگوں کی فلاح کے لیے بہت سستا اور ۱۰۰ فیصد یقینی طریقہ علاج دریافت کر لیا ہے ،جس کی بدولت دنیا میں کوئی گنجا نہیں رہے گا نوازو بھی نہیں۔۔۔
آتے ہیں اجزاء کی طرف،تین چیزیں اپ کو چاہیے
،۱۔ پہلے تونشیلی انکھّوں والی بھینس ، اگر نشیلی نہیں تو بھینگی بھی چلے گی ، اس کو ۴ دن بھوکا رکھیں ، پانی تک نہ پینے دیں ، گاس پھوس ہر طرح کی چیز اس سے دور رکھیں تاکہ کسی قسم کی بھی غزا اس تک نہ پہنچے ،
۲۔۔۔۔اک نائی کے پاس جائیں اور استرے سے اپنا سر بلکل صاف کروائیں ۔۔ یہ مشق تین چار بار دوہرائیں تاکہ سر اتنا صآف ہو جائے کا خربوزہ اس کو دیکھ کر رنگ پکڑنے لگ جائے اور اگر خربوزہ رنگ نہ پکڑے تو کم سے کم آپ کا سر خربوزے کو دیکھ کر رنگ پکڑ لے۔ اور ٹنڈ اتنی صاف شفاف ہو کہ دوسرا اپ کے سر میں دیکھ کر اپنے بال سنوار سکے۔ٹنڈ کی جلد اتنی ملائم ہونی چاہیے کہ جو ایک بار ہاتھ پھیرے مدہوش ہو جائے۔
۳۔ تین پیکٹ نمک لے لیں ، ایوڈین ملا نمک ہو تو بہتر ہے اگر وہ نہیںتو نمک میں تھوڑی سی ریت ملا لیں۔ تاکہ آیوڈین کی کمی کو پورا کیا جا سکے۔
اب آتے ہیں طریقہ علاج کی طرف۔
جی پہلے اپنی ٹنڈ اچھی طرح دھو لیں پھر اس پر تھوڑا تیل لگائیں ، تیل لگانے کے بعد نمک کے پیسٹ بنا کر اپنے سر پر اس طرح سے مل لیں کہ سر مکمل طور پر ڈھک جائے ، اپنے منہ اور باقی جسم پر گوبر مل لیں تاکہ بھینس آپ سے انسیت محسوس کرے۔ اب آپ بھینس کے سامنے دو زانو ہو کر بیٹھ جائیں ، بھینس کو اس وقت کھّول جائے گا۔وہ نشہ میں مدہوش آپ کی طرف بھاگے گی ، جیسے انڈیا کی فلموں میں ہیروِن ہیرو کی طرف بھاگتی ہے ، یہاں پشتو فلموں کی ہیروین کی مثال دینا زیادہ مناسب ہوتا لیکن کیونکہ میرا اپنا تعلق بھی "خیبر پختون خواۃ مخواہ" سے ہے اس یے احتیاطی تدابیر کی وجہ سے مماثلت انڈیا کی ہیروین سے دی گئی ہے۔ خیر بھینس کیٹ واک کرتی ہوئی اپ تک پہنچے گی اور آپ کے سر کو چاٹنا شروٰع کرے گی یہاں یہ یاد رکھآ جائے کہ سر پر نمک لگانے کا مقصد سر پہ فصل لگانا نہیں بلکہ بھینس کو کھینچنا ہے اور اگر آپ سر پر زیادہ لہلہاتی فصل کی امید میں سر پر کھآد لگا بیٹھے ہیں تو اس کے کھآنے سے بھینس مشتعل ہو سکتی اور شدید قسم کے سائیڈ افیکٹس بھی ہو سکتے ہیں۔
اس سارے عمل کی سائینس اور آرٹس یہ کہ بھینس کی زبان کی ساخت کھردری اور دانے دار اور اس کی رال میں کیمیائی اجزاء ہوتے ہیں، اور جہاں بھی بھینس اپنی زبان رکھتی ہے تو وہ پیوست ہو جاتی ہے ، ٹھیک اسی طرح جیسے پولیس والوں کا لتر اپ کے چمڑے پر پیوست ہوتا ہے اور بھینس جب جگالی کرتے اور اپنے اندر سے سب کچھ ری-سائیکل کر کے اپ کے سر پر ملے گی اور پیار میں آ کر آپ کو چومے گی تو ۔۔۔ خیر بھینس کی زبان آپ کے سرکے جس جس حصے پر پڑے گی وہاں سے بالوں کو کھینچ کر باہر کر دے گی اور ان مساموں کو کھول دے گی جن کی بندش کی وجہ سے اپ کے بال نہیں اگ رہے۔
تین سے چار بار کی مشق کے بعد اپ کے سر پر بال اگ آئیں گے ، ہاں اگر اپ سرخ شرٹ پہن کر گئے یا آپ کی بھینس کے ساتھ زہنی ہم اہنگی نہیں ہو سکی تو شاید اپ کا سر ہی نہ باقی رہے لیکن دونوں صورتوں میں اپ کو گنجے سر سے نجات مل جائے گی۔
یعنی سو فیصد یقینی کامیابی
ثبوت کے طور پہ اپنے سر کی تصویر بھی لگا دیتا تاکہ لوگوں کی حوصلہ افزائی ہوتی
ReplyDeleteویسے ویڈیو ٹیوٹوریل بھی کام کرے گا
;)
@ڈفر
ReplyDeleteمیں کم سے کم دو ایسے بندوں کو جانتا ہوں جو یہ کام کروا چکے اس امید میں کہ ان کے بال نکل ائیں گے
ویڈیو ٹیوٹوریل کی بات ہے جہاں تک تو جب تم اس طریقہ علاج سے استفادہ کرو گے تو تب سامنے لائین گے۔۔۔ اور میں تو سوچ رہا تھا کہ بھینس کی تصویر لگا دوں
فٹے منہ تیرا غلیظ انسان
ReplyDelete@مولوی
ReplyDeleteیار غلاظت کہاں تھی وہ والا جملہ تو میں کھآ ہی گیا تھآ اس میں۔۔ ، اور یہ حقیقی طور پر استعمال شدہ اور رائج زمانہ طریقہ ہے
بھینس کے سامنے جاتے وقت خوشبو وغیرہ کا استعمال کیا جا سکتا ھے؟
ReplyDeleteاگر ہو سکے تو آسانی کیلئے ایک عدد وڈیو کی درخوست ھے خوامخواہ میں۔
چلو شکر ہے تم نے بلاگ کی شکل تو بدلی۔ یار اب فانٹ کو اگر کچھ اور نہیں تو
ReplyDeleteTahoma
کو ہی ڈیفالٹ فانٹ سیٹ کر دے۔
نہ، تو بتا مجھے یہ تو نے بھینسوں کے حقوق کی پامالی کس خوشی میں کی ہے، بھینسیں تمھیں دودھ اور گوشت تو دے ہی رہی ہیں اب بال بھی اسی سے لینا۔۔۔ چہ معنی؟
اللہ معاف کرے، بھینسوں بیچاریوں کی تو ہم مسلمان ہڈیاں بھِی ابال کر کھا جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔ تو میں احتجاج ریکارڈ کرواتا ہوں۔
سچ بتا، کیا یہ واقعی آزمودہ نسخہ ہے؟ کس نے آزمایا ہے اسے۔۔۔۔۔۔۔ ھاھاھا
بھئی گنجے پر سب ہی برستے ہیں لیکن آپ تو کھل کربرسے ہیں
ReplyDeleteیار بلّے۔۔
ReplyDeleteتو نے ہمیں امیر نہیں ہونے دینا؟
گنجا ہونے کے بعد ہی بندہ امیر ہوتا ہے
کبھی کوئی گنجا فقیر دیکھا ہے؟
سب کے یہ لمبے لمبے بال ہوتے ہیں
تو ہمیں گنجا ہی رہنے دے
امیر ہونے کے بعد ہم خود ہی اعلی نسل کے بال لگوالیں گے
میاں شریفین سے پوچھ کے
بھائی یہ ’گنجے پن سے نجات ’ تو سنا تھا۔۔۔ یہ گنجے سر سے ہی نجات دلا دی آپ نے تو۔۔۔۔۔ ساتھ میں آخری لائن نے آپ کی سازش کی وضاحت بھی کر دی۔۔۔۔۔۔
ReplyDelete@یاسر
ReplyDeleteجی ہاں لیکن بھینس کو خوشبو سے الرجی بھی ہو سکتی ہے اسی لیے گوبر والا فارمولا تجویز کیا ءے ڈاکٹر ساب نے۔
اور یہ خواہ مخواہ پشتو والا ہے یا اردو والا
@عمر
ہاں یار میرے سامنے دو بندے یہ اعتراف کر چکے ہیں ایک یہاں دفتر کا ڈرائیور ہے حویلیاں کا ہے اور وہ یہی سمجھتا ہے کہ اس کے بال
دوبارہ اسی طرح اگے
بھائی تو بھینس سے اتنی ہمدردی کیوں کر رہا۔۔ کیا لگتی ہے تیری۔
@شازل
جناب ایک ہی تو جگہ برسنے کو ملی وہاں بھی کھل کر نہ برستے کیا
@جعفر
ہاہاہا ۔۔۔ اگر گنجا ہونے سے کوئی امیر ہوتا ہے تو میں رضاکارانہ طور پر ہر روز ٹنڈ کروانے کو تیار ہوں
@عین لام میم
جناب ہمارے ڈاکٹر ساب بیماری کو جڑ سے کاٹنے پہ یقین رکھتے ہیں
@نوٹ
ReplyDeleteاوپر جو تبصرہ مولوی کے نام سے کیا گیا ہے وہ ضیاء حسن نے نہیں کیا ، بلکہ کسی اور بھآئی نے ان کے نام سے کیا ہے۔
کیونکہ ان بھائی کو ضیاء سے بہت محبت ہے اس لیے۔