رات کی تاریکی میں سڑک کے کنارے کھمبے پر لگے بلب کی تیز پیلی روشنی میں اس کے سائے کا قد اس کے اصل قد سے کئی گنا بڑھ چکا تھا لیکن جیسے ہی وہ روشنی سے دور ہوتا گیا اس کے سائے کا قد گھٹتا گیا حتی کہ اندھیرے میں پہنچ کر اس کے قد کا سایا ہی نہ رہا۔
او خیر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یعنی روشنی، مرکز کو تھامنے والا ہی کامیاب رہتا ہے۔ قد کاٹھ نکالتا ہے، یا ایسا کہہ لو کہ روشنی اس کا سایہ طویل کر دیتا ہے، بھاویں وہ خود کسی جوگے ہو یا نہ ہو؟ شاہ جی، پال کوہیلو کی مریدی رنگ دکھا ری تجھ پر۔
عملی تجربہ يہ ہے کہ بلب کے نيچے کھمبے کے ساتھ کھڑے ہوں تو سايہ بہت چھوٹا ہوتا ہے ۔ کھمبے سے دور جانا شروع کريں تو سايہ بڑا ہونا شروع ہو جاتا ہے اور پر مدھم پڑتا ہوا غائب ہو جاتا ہے ۔ يہ تو عملی بات ہے البتہ خيالی فلسفہ ميں کچھ بھی کہا جا سکتا ہے
او خیر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یعنی روشنی، مرکز کو تھامنے والا ہی کامیاب رہتا ہے۔ قد کاٹھ نکالتا ہے، یا ایسا کہہ لو کہ روشنی اس کا سایہ طویل کر دیتا ہے، بھاویں وہ خود کسی جوگے ہو یا نہ ہو؟
ReplyDeleteشاہ جی، پال کوہیلو کی مریدی رنگ دکھا ری تجھ پر۔
شاہ جی بڑی اوکھی پوسٹیں آرہی تیرے کو ۔۔۔۔۔۔۔ سب خیر تو ہے نا :ڈ
ReplyDeleteضیاء
عملی تجربہ يہ ہے کہ بلب کے نيچے کھمبے کے ساتھ کھڑے ہوں تو سايہ بہت چھوٹا ہوتا ہے ۔ کھمبے سے دور جانا شروع کريں تو سايہ بڑا ہونا شروع ہو جاتا ہے اور پر مدھم پڑتا ہوا غائب ہو جاتا ہے ۔ يہ تو عملی بات ہے البتہ خيالی فلسفہ ميں کچھ بھی کہا جا سکتا ہے
ReplyDeleteیہ اقوال زریں کب سے کہنا شروع کئے ہیں۔
ReplyDeleteمگر یہ سایہ کس کا تھا ۔۔۔ ؟؟؟ ہی ہی ہی ۔۔۔۔
ReplyDeleteتشریح اور تفصیلات اگلی پوسٹ میں؟
ReplyDelete