گاربیج ٹرک کا کام گندگی جمع کرنا ہوتا ہے اسے جہاں سے جتنی گندگی ملے اور اٹھا لیتا ہے , گاربیج ٹرک صبح سویرے اٹھتا ہے ، گلی گلی محلے محلے گھومتا ہے وہاں موجود کوڑا کرکٹ کی ڈگیوں سے گند اٹھاتا ہے ، اپنے اوپر لادتا ہے اور اگلی منزل کو روانہ ہو جاتا ہے ، اور شام تک جب وہ اپنی مخصوص کردہ آخری جگہ سے گندگی اٹھاتا ہے تو اس کے سر پر ایک گندگی کا پہاڑ جتنا بوجھ جمع ہو چکا ہوتا ہے۔۔
ہم میں سے اکثر لوگوں کی یہی حالت ہے ، کہ پورا دن جہاں سے جس کے قریب سے گزرتے ہیں اس کی گندگی اٹھا کر اپنے سر لاد لیتے ہیں۔ صبح گھر سے نکلتے ہیں تو کسی ٹیکسی یا وین والے سے منہ ماری کر لی اور پہلی ڈگی سے گندگی کا ڈھیر اٹھا لیا ۔ دفتر گئے تو باس نے میٹنگ کے لیے بلا لیا ، گھنٹہ بھر باس کےقصے ، کہانیا ں ، کارنامے اور افسانے سننے کے بعد ، باس کی کچھ گٹیا باتوں کو ذہن میں بٹھا لیا اور مزید گندگی سر پر لاد لی ۔ اور پھر پورا دن یہی سلسلہ چل پڑا ، کبھی یہاں سے گندگی اٹھا رہے تو کبھی وہاں سے۔۔ بازار ہو یا بل جمع کروانا ہو ، کسی کا کام کرنا ہو یا کسی سے کام کروانا ہر کام میں ٹینشن کی گندگی اپنے سر سوار کر لی ، ، شام تک سر پر دن بھر کی ٹینشن کا پہاڑ لاد لیا۔
۔ اور جس طرح گاربیج ٹرک جو بھی گندگی اٹھاتا ہے وہ اس کی اپنی نہیں ہوتی اسی طرح یہ لوگ دوسروں کی ٹینشن کو اپنے سر پر سوار کر لیتے ہیں ، لیکن گاربیج ٹرک اور انسان میں ایک فرق ہوتا ہے ، گاربیج ٹرک شام کو ساری گندگی بلدیہ کی مخصوص کردہ جگہ پر پھیینک کر آ جاتا ہے ، لیکن لوگ یہ گندگی اپنے گھروں کو لے کر آ جاتے ہیں ، اور گھر آ کر یہی گندگی غصے چڑچڑے پن اور عدم برداشت کی صورت میں اپنے گھر کے افراد پر گراتے ہیں۔ اور بہت سے لوگ تو اسی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر کے مریض تک بن جاتے ہیں ۔ زرا سی بات پر بلڈ پریشر ہائی ہو جاتا ، ظاہر پورے شہر کی گندگی سر پر سوار کریں گے تو بلڈ پریشر نے اوپر ہی جانا ہے۔
اس لیے چھوٹا سا مشورہ ہے کہ بندے بنیں گاربیج ٹرک نہیں ۔۔
اوے شاہ جی ....... مست ہے یار ... میری شوگر بھی اسی ٹرک کی وجہ سے ہوئی ہے
ReplyDeleteShah Tiger hai tu .............
ReplyDeleteبہت فٹ مثال اور مشورہ دیا ہے
ReplyDeleteaisay truck to har gali aur bazar kay konay par kharay hamara intizaar kar rahay hotay hain takayh apnay karnamoon main hamain bhi fakhriya shareek kar lain.Kuch loag bhi aisya hi truck hotay hain ya phir inkoo GUTTER kahna hi munasib hoga shah gi.
ReplyDeleteBohat achaa aur hasb-e-haal tajziya likha hey aap nay aisay hi to aap ki muridi nahi ki hum nayn.
مجھے اور تو کچھ نہیں معلوم آج کل یہ گند کافی گھر اٹھا کر لایا۔
ReplyDeleteبات آپ کی درست لگتی ہے مگر ميں سوچتا ہوں کيا ميں آدمی نہيں ہوں ؟ ميرے ساتھ گندگی کے بڑے بڑے ڈھيروں کا ٹکراؤ ہوا مگر اللہ کی کرم نوازی رہی ميں نے اُن کی گندگی نہيں اُٹھائی اور اللہ کی مہربانی سے ميں نے اور ميرے بيوی بچوں نے ذہنی لحاظ سے صحتمند زندگی گذاری ہے
ReplyDeleteزبردست ہے یار۔۔
ReplyDeleteمیں نے بھی اب تھیم کی ٹینشن والی گندگی نہیں لینی
اور کمنٹ کرہی دینا ہے
اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمیں کوشش کرنی چاہئیے ک ایسے گند سے باز رہنے کیلئے لیکن یارو جو ہمارے بس میں نہیں اُسکا کیا کریں؟؟ یہ ٹینشن لینے والی عادت تو کچھ لوگوں کی قدرتی ہوتی ہے تو اب کیا کیا جاسکتا ہے؟ اب ایسے میں اس شخص کو بُرا بھلا کہنے کا کیا فائدہ؟ وہ تو خود اس گند سے نجات چاہتا ہے۔۔۔
ReplyDelete@جعفر ، ڈفر ، ،انانی موس
ReplyDeleteشکریہ
@توارش
ہم سب ہی کسی نہ کسی حد تک دوسروں کی گندگی اٹھانے کو تیار رہتے ہیں ۔۔ کوئی کم تو کوئی زیادہ۔۔
@یاسر
جی گھر میں داخل ہونے سے پہلے اپنے بوٹ اور دماغ جھاڑ لیا کریں تاکہ کسی طرح کی گندگی بھی گھر والوں کو پریشان نہ کرے
@افتخار صاحب
بلکل یہ تو اللہ کا خاص احسان ہے آپ پر ۔ اور آپ گندگی کے ڈھیروں سے اس لیے محفوظ رہے کہ گندگی صفائی سے بھاگتی ہے۔۔
@عادل بھیا
جی عادل بھائی ۔۔ ٹھیک کہا آپ نے لیکن اگر ہمیں احساس ہو جائے اور اپنی طرف سے کچھ سعی کریں اس سے نجات پانا تو بہت مشکل لیکن بہتری کی تو بہت گنجائش ہے۔۔ ایسی چھوٹی چھوٹی چیزوں سے ہی زندگی صحت مند ہوتی ہے۔۔
hmmmmm.banday kasay bantay hay?yani k na job karo.na gas pani ka bill jama kar aho.ghar mai raha kar ghar walo ka blood pasure low karo na k khud ka high na karo
ReplyDelete