May 16, 2010

قصہ میری ڈاکٹری کا

مجھے بچپن ہی سے ڈاکٹر بننے کا شوق تھا ، بلکہ میرے پورے خانداں میں بدرجہ اتم موجود تھا ، پر نہیں تھا اگر کسی کو  تو   میرے استاد  کے - بی - مٰٰغل صاحب کو ، یعنی خدا بخش مغل  ، اگرچہ مغلوں کی سلطنت کے حصے بکھرے ہوہے بہت وقت گزر چکا تھا لیکن وہ اس حقیقت کو ماننے کو قطعآ تیار نہیِں تھے اور بہت شاہانہ ٹھاٹھ باٹھ سے رہنے کی کوشش کرتے تھے لباس  اور وضع قطع  تو مغربی اختیار کی ہوئی تھی ، البتہ ان کی ساہیکل سلطنت عثمانی کی کوہئ نادر نشانی معلوم ہوتی تھی اور اس کی آواز گویا  کسی مغل بادشاہ کی آمد کا نکارہ ہوتا تھا ، ٹِِِِیییین تھڑْق ، تییییں ٹییییں ٹھڑق ، کی  پیڈل اور  چین گارڈ کے ٹکرانے کی  بارعب آواز سے رستے صاف ہو جاتے کہ گویا سلطنت عثمانی کے جانشین کا ہاتھی روند ڈیالے گا لیکن سڑک کا صاف ہونا ان کی ساہیکل کی برییک کا نہ ہونا ہوتا تھا اور اگر غلطی سے کوئی نہ ہٹ پاتا تو نان - سینس کی گرجدار آواز اس کو بھگانے کے لیے کافی ہوتی تھی۔ بات کہاں چلی گئی ، وہ اس وجہ سے میرے ڈاکٹر بننے کے خلاف نہیں تھے  کہ میری صلاحیتوں پہ شک تھا ان کو ، بلکہ انہوں نے گوہر شناسی کا ثبوت دیتے ہوئے مجھ جیسے نادر ہیرے کو پہچان لیا تھا، وہ مجھے نیوٹن کے درجہ کا ڈاکٹر بنانا چاہتے تھے یعنی سکول سے بھاگا ہوا ڈاکٹر ، لیکن مِیں ایک چھوٹا سا ایم بی بی ایس ڈاکٹر ہی بننا چاہتا تھا بہرحال انہوں نے اپنے منصوبہ کو منطقی انجام تک پہنچانے کا پورا بندوبست کیا ہوا تھا ، وہ آتے ہی ہر روز سب سے پہلے مجھے دو چار ڈنڈے رسید کرتے تھے ، اور اگر کبھی میں سکول نہ آتا تو ان کو تمام دن بےچینی رہتی جس کا اظہار وہ دوسرے طلباء کے اوپر ڈنڈوں کی صورت میں کرتے رہتے تھے ،اور اگر وہ نہ آتے تو پورا دن میرا بدن ٹوٹتا رہتا، بہرحال اب  جب یاد کرتا ہوں وہ زمانہ تو واحد یہی مشق تھی جو مجھھ پر بہت باقاعدگی سے ہوئی یا  یوں کہہ لیں  میں نے کِی۔ وہ بہت نفیس بھی تھے کسی کی ناک ذرا بھی بہہ رہی ہوتی تو اس کو کلاس کے باہر  کھڑا کر دیتے تھے ، ان کی اسی نفاست کی وجہ سے میں نے ابتدائی تعلیم جماعت کے باہر ٹھہر کر حاصل کی۔
ابندائی دور سے ہی مجھھ میں ڈاکٹری صلاحیتیں پائئ جاتی تھیں جیسے کیڑے  ڈاکٹر لوگ اپنے نسخے پر ڈالتے ہیں بعینہ ویسے ہی مکوڑے میں اپنی سلیٹ پر ڈالتا تھا ، اور ڈاکٹروں کے نسخے کی طرح کسی کو سمجھھ نہیں آتی تھی ،  یہاں ایک بیت ضروری غلط فہمی دور کرنے کی ضرورت ہے کہ ڈاکٹری نسخے کی سمجھھ فارما "سستوں" کو بھی نہیں آتی  وہ مریض کو اندازے پہ دوائی  دے دیتے ہیں ، اب ان کی دوائی نہیں بکے گی تو بے چارے بھوکے مر جاہیں گے سو اس راز کو راز ہی رہنے دیں ، ویسے بھی راز کی بات کسی کو نہیں بتانی چاہیے ،میں بھی اپنے  ۳۰-۴۰  انتئائِی قریبی دوستوں کے سوا کسی کو نہیں بتاتا۔نہ صرف یہ بلکہ میں بڑے ڈاکٹروں کی طرح منہ دھونے اور کنگھی کرنے کے لوازمات میں نہِیں پڑتا تھا ، انسان کو قدرت کے قریب تر رہنا چاہیے ۔
میں بہت اعلی درجہ کا طالبعلم تھا ، اور مشکل سوالات حل کر لیا کرتا تھا ، لیکن امتحانات میں کیونکہ آسان ہوتے تھے اس لیے فیل ہو جاتا تھا, بہرحال کے-بی مغل صاحب کا میرے متعلق نظریہ  اتنا فروغ پایا کہ میرے  اساتزہ، سکول، بلکہ تعلیمی بورڈ   میں  والے بھی ان کے نظریاتی ساتھی بن گئے ، نتیجہ یہ ہوا کہ میں میٹرک میں لگاتار ۳ سال محنت کے باوجود بھی غیرامتیازی نمبروں سے پاس ہوا، لیکن اقبال کا یہ  شاہیں بھلا تند باد مخالف سے گبھرانے والا کہاں تھا ، میرے عزم اور حوصلے نے دکھائی مجھے نئی راہ ، ،میں نے گاما نائی کی شاگردی اختیار کر لی، نام سے دھوکہ مت کھاہیں آپ وہ ڈاکٹر گاما نائی تھے ،بہت "گفٹڈ" ڈاکٹر ہیں ، یعنی عطائی ڈاکٹر    پورے علاقے کے مانے ہوِہے ڈاکٹر ،آن کا ایک ہی اصول تھا مریض جس حالت میں آہے اس حالت میں واپس نہ جاہے اور بس یہ ہی ان کی کامیابی کا راز تھا۔ وہاں کی ڈاکٹری کے قصے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Comming Soon...

8 comments:

  1. kia kehnay janab, aala g...K.B Mughal sahb se milnay ka shok to nahi hua mujay magar unki cycle dekhnay ka boht ishtiaq hay mujay ab...lolz

    ReplyDelete
  2. شاہ جی ۔۔۔ اس ڈاکٹر کے ذکر پر مجھے کچھ بلاگی ڈاکٹر یاد آگئے ہیں۔۔۔
    اگر ان کی نظر سے یہ تبصرہ گزرا تو رسید بھی مل جائے گی
    اور آپ ہماری دکان ضرور بند کرائیں گے
    ایسی اعلی پوسٹیں لکھ لکھ کے۔۔۔

    ReplyDelete
  3. اعلٰی
    بہت اعلٰی
    میں تو پڑھ پڑھ کے بے اختیار ہنسنگ
    :D

    ReplyDelete
  4. بہت خوب شاہ جی۔۔۔۔۔۔ تو مطلب اب وہ آلا ڈاکٹر ہے۔۔۔۔۔ چھچچچچھ والا
    :D
    اگلی قسط کا انتظار۔،

    ڈاکٹری نسخے کی سمجھھ فارما "سستوں" کو بھی نہیں آتی
    ھاھاھا، یار تیرا مشاہدہ کتنا گہرا ہے، پچھلے ہی ہفتے تو ہم ایسے کئی فارما "سستوں" سے مل کر آ رے
    :p

    ReplyDelete
  5. بہت خوب شاہ جی۔۔۔۔۔۔ تو مطلب اب وہ آلا ڈاکٹر ہے۔۔۔۔۔ چھچچچچھ والا
    :D
    اگلی قسط کا انتظار۔،

    ڈاکٹری نسخے کی سمجھھ فارما "سستوں" کو بھی نہیں آتی
    ھاھاھا، یار تیرا مشاہدہ کتنا گہرا ہے، پچھلے ہی ہفتے تو ہم ایسے کئی فارما "سستوں" سے مل کر آ رے
    :p

    ReplyDelete
  6. @محسن
    اگر تم ان کے منہ سے نان-سینس سن لو تو تمھارا ان سے ملنے کا شوق بھی پیدا ہو جائے،
    @ڈفر
    یہ تو کمپلیمنٹ ہے میرے لیے
    @جعفر
    آپ کی دوکان کو کوئی خطرہ نہیں ہے ، میں نے تو اپنا کلینک کھولا ہے ۔ ہاں
    @عمر
    یار تو نے حالت نہیں دیکھی تھی ، راجہ ، موٹا کی ، فارما چست کے بجائے فارماسست ہقہے پڑے تھے

    ReplyDelete
  7. I just happened upon your blog and I must say that I have not laughed this hard in quite some time. You are hilarious and have a serious gift of writing!! Thank you so much for the bright spot in my Morning!!
    Blessings.
    zainab

    ReplyDelete
  8. @زینب
    شکریہ ، تعریف کرنے کا بھی اور عزت رکھنے کا بھی ۔۔

    ReplyDelete