January 28, 2013

ہتھ دکھائی (اصلی ڈفری پوسٹ)

 نوٹ:  نقالوں سے ہوشیار ، ڈفری پوسٹ کو پڑھ کر پہچانیں، 
 پچھلی ڈفری پوسٹ  انوکھا لاڈلا اصلی نہیں تھی ، سینٹی منٹل ہونے والوں پہ "آہو" ۔

زیرا  چہرے پہ کمینی ہنسی سجائے ہر کسی کو دیکھ کر دور سے ہاتھ دکھاتا اور زیر لب کہتا   یہ ہاتھ دیکھا ہے میرا تیرے بوتھے پہ چھاپ دوں گا ، اور بہت سے کام آتے مجھے اس سے ، اور جواب میں اگلا بندہ بڑا مشکور ہو کر کہتا کہ بس ٹھیک ٹھاک ، اے ون ، تم سنائو اور یہ سننے ہی زیرے کا ہاتھ اور باچھیں مزید پھیل جاتیں اور پیلے دانت مزید نمایاں ہو جاتے اوراگر سامنے والے کے ساتھ کوئی بچپنی رنجش ہوتی اسی کمینی ہنسی کے ساتھ ہاتھ کو ہتھیار بنا کر  اس کے شجرہ نسب میں غیر قانونی مداخلت کرتا اور مفہول ممنون و مشکور ہی ہوا جاتا ، پس زیرا اسی  ہتھ دکھائی کی وجہ سے بڑا خوش اخلاق سمجھا جاتا تھا
کالج سے واپسی پہ راستے میں نجومی بیٹھتا تھا رمضان عرف رمضو نجومی ، ایک روز سب اس کے پاس جا بیٹھے ، باری باری ہاتھ دکھانے لگے ، ، فاجے نی الٹا ہاتھ آگے کیا ۔ رمضو  نے ہاتھ کو بہت مقدس چیز کی طرح ہاتھوں میں تھام لیا اور گویا مفکرانہ و مدبرانہ سوچ میں ڈوب کر سر جھکا لیا اور دوبارہ سر اٹھایا تو ایسے ہلایا جیسے اس نے اس دنیا کا کوئی اہم راز جان لیا ہو اور بولا یہ کوئی عام ہاتھ نہیں ہے ، ایسے ہاتھ کروڑوں ہاتھوں میں ایک ہوتا ہے اس پہ کوئی لکیر نہیں بلکل صاف ہے ، یہ نایاب ہے اور بہت خوشقسمتی کی علامت ہے ، اتنے میں کاکا بولا رمضو استاد کوئی نایاب ہاتھ نہیں یہ ،فاجے کے ہاتھ کی لکیریں کسی اور جگہ منتقل ہو گئی ہیں ، یہ سننا تھا کہ شمسے نے آواز لگائی رمضو کوڑا ہی اوئے ، اس پہ ہمارے قہقے اور رمضو کوڑا کے نام سے علاقے میں مشہور ہو گیا  ، اور ابھی تک اسی نام سے جانا اور پہچانا جاتا ہے لیکن  جب بلایا جاتا  تو پھر اس کی قوالی پورا بازار سنتا ہے ، تین مہینے بعد اس نے کالج کا راستہ چھوڑا اور چھ مہینے بعد  شہر، اور فاجے کا پچھلے پنچ پر بیٹھ کر الٹا ہاتھ ہمیشہ جیب میں رکھنے کی منطق بھی سمھ آئی۔  ،

اعزاز روز شام کو راجہ بازار نکل جاتا  ضروری کام کا بہانہ بنا کر ، ساجد عرف  مُلاں پیچھے اس کے خلاف فتوے ٹھوکنے شروع کر دیتا کہ یہ ضرور وہاں کچھ ہاتھ دکھاتا ہو گا ، اس پہ مُلاں کی بیستی خراب ہوتی کہ تجھے کیا لگے چاہے وہ ہاتھ دکھاتا ہو ،  ہاتھ کراتا ہو یا کرواتا ہو ، ، لیکن شک ہمیں بھی تھا کہ اعزازے کو یہ مفرد اعزاز حاصل تھا کہ وہ کالونی کے ایک گھر کی  دیوار  سے اترتے ہووے پکڑا گیا تھا ، ، محلے والوں اور پولس سے لترول کروانے کے بعد روتے وے  ہمیں بتایا کہ اصل بندہ تو اندر سے شور پڑنے پہ دروازے کے رستے نکل لیا تھا میں نے تو کچھ کیا بھی نی تھا ، میں تو دیوار پہ چڑھ کر صرف دیکھ رہا تھا     ، شور مچا تو مجھے دیوار سے اترنے میں دیر ہو گئی اور پکڑا گیا ،   ، خیر نام جو  اعزاز رکھا تھا اس کے ابے نے ، ستارے تو اس نے لگوانے تھے لیکن جگہ اس سے غلط سیلیکٹ ہو گئی تھی لگوانے کی بس  ،  ایک دن فون آیا اعزازے کا کہ میں ہسپتال میں ہوں پہنچو ، وہاں پہنچے تو اعزازے کی کوئی جگہ ایسی نی نظر آتی تھی جہاں اگلوں نے ڈنڈا نہ برسایا ہو ، اور سب سے زیادہ اس واحد جگہ پہ جو چھپی ہوئی تھی  اور اعزا الٹا پڑا تھا کہ سیدھا لیٹنے کی تشریف میں سکت نہیں تھی، پتہ لگا کہ موصوف زنانہ بازار میں رش والی جگہ پہ "نو گو ایریا "  میں ہاتھ لینڈ کرانے کی کوشش میں دھرا گیا تھا، اور اس پارٹی کی کال پہ سب بھائی لبیک کہتے وے اس پہ ٹوٹ پڑے ، اور دکاندار کا موقع پہ بیان کہ "روز اتھے مشکاں مارنے آندا اے" نے جلتی پہ تیل والا کام کیا ، ہسپتال میں پولیس بھی انتظار میں موصوف کی مہمان نوازی کرنے ، بڑی مشکل سے مک مکا کرایا ، پھر پھر اعزازے کا وہی رونا میں نے کچھ نہیں کیا تھا میں تو صرف دیکھتا تھا ،  وہ  ایک انٹرا وسکلر انجیکشن بزریعہ دست لگانے والا گروہ تھا  انٹرا وسکلر ٹیکے تو بچپن میں سب نے ہی لگوائے ہونے نہیں تو گیلانی اور شیری  کی ویڈیو سب کو یاد ہی ہونی، جو چلتے چلتے ہاتھ کی صفائی دکھا کر ایک طرف سے نکل جاتا اور متعلقہ پارٹی کو پیچھے مڑ کر دیکھنے پہ اعزاز  کی لعنتی شکل دیکھنے کو ملتی ، ، اس  ڈاکٹر گروپ کی ہاتھ صفائی سے اعزازے کی یہ حالت دیکھ کر مُلاں کی آنکھوں میں آنسو آگئے اور وہ بولا ، یار " تو ہتھ ہی لا لیندا کم تو کم " 

عینی میرے پچھلے محلے رہتی تھی  اور مجھے پہلا عشق اس سے ہونا لازم تھا کہ اس کے گھر کی پچھلی دیوار میرے گھر کے ساتھ مشترک تھی ، اور میری پتنگ اس کی چھت پہ اور اس کے کپڑے میری چھت پہ  (یاد رہاے سکھانے کے لیے لائے جانے والا کپڑے ) اکثر پائے جاتے ، عینی  نیڈو میرے بہترین دوست کے ساتھ ٹیوشن پڑھتی اور دانے یعنی عدنانے کی بہن کی پکی دوست تھی ، ، اور ہم تینوں یک جان تین قالب،  احساس ہوا کہ تینوں ہم  ایک دوسرے تیسرے سے کچھ چھپا رہا ، تینوں کو ایک دوسرے پہ یہی شک ،  عینی  چھت پہ مجھے ٹیم دیتی  ٹیوشن سے پہلے ، ٹیوشن میں نیڈو کو اور ٹیوشن سے واپسی پہ دانی کی بہن سے ملنے کے بہانے دانی کو ، ، عینی کی کیمسٹری کی پریکٹیکل کی کاپی میں نے ، فزکس کی دانی نے ،  اور بیالوجی کی نیڈو نے بنائی ،  تینوں اپنی جگہ اس کی محبت میں  شرابور تھے ، تینوں نے کنجوسی جو شروع کر رکھی تھی ، کہ نیڈو اس کو ایزی لوڈ کراتا ، دانی گفٹ بھیجتا اور میں کنگلا دوڑ دوڑ اس کے گھر کے کام کرتا چھت مشترک کے فائدے۔۔ ،
ایک دفعہ ہم تینوں روڈ  ناپ رہے تھے کہ عینی گزری  دانی ندیدو کی طرح  اسکو دیکھنے لگا ، نیڈو کو غیرت آ گئی اس نے کہا میری ہے ، میں نے چھلانگ ماری کہ میری ہے ، ، تینوں نے فیصلہ کیا کہ کل سیالی گرائونڈ میں پہنچ جانا فیصلہ ہو گا، اگلے دن ہم پہنچے پہلے تو دلیلیں اور خرچے و خدمت کے حصاب سے میری بنتی ، تینوں کے راز ایک دوسرے کے سامنے  کھلے بات ہاتھا پائی تک پہنچ آئی اتنے میں فرید عرف نائی  بھاگتا ہوا آیا  نہ ہمیں روکا ، نہ چھڑایا ، اتنا کہہ کر واپس  ہو لیا کہ عینی  جیلے کے ساتھ گھر سے بھاگ گئی ، ہم نے اس کو گالیاں دیں اور  ایک دوسرے کو لاتیں اور مکے کہ ایک دم زہن میں آیا کہ کیا ، عینی بھاگ گئی اس چنگھڑ کے ساتھ ؟؟؟ جیلے  جہاز کے ساتھ ؟؟
صاحب ہر کسی کا ہاتھ دکھایا ہوا تکلیف دیتا ہے ، لیکن بچی جب ہاتھ دکھا جائے تو   بہت پھٹتی ہے صاحب ، وہ ہم تینوں کو ایک دوسرے کے سامنے کانا کر گئی ، کافی دن ایک دوسرے کے سامنے نی آ سکے ، اب بھی جب اگٹھے بیٹھتے ہیں اور اس کی ہاتھ دکھائی یاد آ جائے تو بیغرتو کی طرح دانت نکالتے ہیں ،  ،پھر تھوڑے سے شرمندہ اور پھر  قہقے 
      

10 comments:

  1. ھاھاھاھاھاھا
    میں ایک دفعہ اور پڑھ کے دوبارہ تبصرہ کروں گا :ڈ

    ReplyDelete
  2. یکبارگی ہی ہمت ہار گئے شاہ جی۔
    ۔ ہاہاہاہاہا
    عینی نہیں تو پھینی سہی، ورنہ کوئی پینی، چینی سہی

    تو نہیں کوئی اور کوئی اور نہیں کوئی اور سہی

    ReplyDelete
  3. ھاں تو یار تیسرے والا قصہ تو یونیورسل ٹرتھ ھے لیکن فنکار لوگ جیلے جہاز کے ساتھ بھاگ جانے کے باوجود بھی بچی میں کانٹا پھنسائے رکھتے ھیں ؛) ۔
    مزیدار قصہ اعزاز والا ہے، بہترین
    سپیشلی
    نام جو اعزاز رکھا تھا اس کے ابے نے ، ستارے تو اس نے لگوانے تھے لیکن لگوانے کی جگہ بس اس سے غلط سیلیکٹ ہو گئی تھی
    اور
    دکاندار اور ملاں کے کمنٹ :ڈ
    بالکل ڈفری تحریر لیکن سنسر شدہ :ڈ

    ReplyDelete
  4. بہت عمدہ تفصیل جناب۔۔
    ایزی لوڈ کی اصلاح سے پتا چلتا ہے کہ یہ واقعہ ماضی قریب کا ہے۔۔۔ :ڈ

    ReplyDelete
  5. باقی دونوں کی تو خیر ہے نیڈو بیچارے کے ساتھ اضافی ہاتھ یہ ہوا کہ ایزی لوڈ اسکے پیسوں کا اور گپیں تھرڈ نہیں فورتھ نہیں ففتھ پارٹی کے ساتھ۔۔!

    ReplyDelete
  6. ہاہاہا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    میں تسلی کیلئے مزید تین بار پڑھوں گا۔

    ReplyDelete
  7. اس تحریر کا سر پاوں اور مقصد سمجھ نہیں آیا۔۔۔

    ReplyDelete
    Replies
    1. مجھے بھی کچھ سمجھ میں نہیں آیا۔ ۔۔

      اور خصوصا" ڈفر صاحب کی تحاریر تو مجھے کئی بار پڑھنی پڑتی ہیں تب کچھ پلے پڑتا ہیں ۔۔۔ وگرنہ اکثر تو ۔ ۔۔

      اب اپنی تعریف کیا کروں ۔ ۔۔ ہا ہا ہا

      Delete
  8. چل کوئی نی ۔پہلے عشق میں سب نا تجربہ کار ہی ہوتے ہیں

    یہ بتا اگلا کیسا رہا

    ReplyDelete
  9. چل پھر ڈفرستان پر اکونٹ کی درخاست دے ساتھ میں اس پوسٹ کا لنک بھیج
    شاہو

    ReplyDelete