November 10, 2011

کردار

رات کی تاریکی میں سڑک کے کنارے کھمبے پر لگے بلب کی تیز پیلی روشنی میں  اس کے سائے کا قد اس کے اصل قد سے کئی گنا بڑھ چکا تھا لیکن جیسے ہی وہ روشنی سے دور ہوتا گیا اس کے سائے کا قد گھٹتا گیا حتی کہ اندھیرے میں پہنچ کر اس کے قد کا سایا ہی نہ رہا۔

6 comments:

  1. او خیر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یعنی روشنی، مرکز کو تھامنے والا ہی کامیاب رہتا ہے۔ قد کاٹھ نکالتا ہے، یا ایسا کہہ لو کہ روشنی اس کا سایہ طویل کر دیتا ہے، بھاویں وہ خود کسی جوگے ہو یا نہ ہو؟
    شاہ جی، پال کوہیلو کی مریدی رنگ دکھا ری تجھ پر۔

    ReplyDelete
  2. شاہ جی بڑی اوکھی پوسٹیں آرہی تیرے کو ۔۔۔۔۔۔۔ سب خیر تو ہے نا :ڈ

    ضیاء

    ReplyDelete
  3. عملی تجربہ يہ ہے کہ بلب کے نيچے کھمبے کے ساتھ کھڑے ہوں تو سايہ بہت چھوٹا ہوتا ہے ۔ کھمبے سے دور جانا شروع کريں تو سايہ بڑا ہونا شروع ہو جاتا ہے اور پر مدھم پڑتا ہوا غائب ہو جاتا ہے ۔ يہ تو عملی بات ہے البتہ خيالی فلسفہ ميں کچھ بھی کہا جا سکتا ہے

    ReplyDelete
  4. یہ اقوال زریں کب سے کہنا شروع کئے ہیں۔

    ReplyDelete
  5. مگر یہ سایہ کس کا تھا ۔۔۔ ؟؟؟ ہی ہی ہی ۔۔۔۔

    ReplyDelete
  6. تشریح اور تفصیلات اگلی پوسٹ میں؟

    ReplyDelete