June 28, 2011

عقلبند

کہتے ہیں کہ ایک چڑا تھا بہت پھرتیلا  اور تیز ترار۔ اس کی سیانف  ( سیانتوپی یا عقلمندی کی اعلی و ارفع فارم، لفظ سیانا سے نکلا ہے)  بہت مشہور تھی۔ ایک دن وہ اپنے دونوں پائوں آسمان کی طرف کر کے زمین پر لیٹ گیا  اور  جب آس پاس سے باقی سب نے چڑے کی یہ حرکت دیکھی تو پوچھا کہ یہ کیا کر کرہے ہو تو وہ بولا  جو میں جانتا ہوں وہ تم لوگ نہیں جان سکتے یہ آسمان کسی بھی وقت گرنے والا ہے میں نے اپنے پائوں اوپر اس لیے کیئے ہیں کہ  جب آسمان زمین پر گرے تو میں اس کو دونوں پائوں پر سنبھال سکوں اور دنیا کو تباہی و بربادی سے بچا سکوں۔ اب کوئی عقلبند ہوتا اور سمجھاتا  چڑے کو کہ کسی عقلمند کے ۔۔۔بس کی تو بات نہیں تھی یہ

6 comments:

  1. تجھے ایسے ہی مرید میرا مطلب ہے مرشد کے عہدے پر فائز نہیں کیا۔

    بہت عمدہ بہت اعلی

    ReplyDelete
  2. :D :D :D...
    چڑا تو پھر چڑا ہوتا ہے نا امتیاز بھائی۔۔۔

    ReplyDelete
  3. بچپن ياد کرا ديا ہے آپ نے ۔ ميں شايد 9 سال کا تھا جب يہ کہانی بلکہ لطيفہ سُنا تھا ميں بات کر رہا ہوں آج سے 6 دہائياں پہلے کی
    مگر ہمارے ہاں ايسے کئی ثڑے انسانوں کی شکل ميں موجود ہيں ۔ ہُون تے پئے گيا پھڈا

    ReplyDelete
  4. شاہ جی ۔۔۔۔۔آپ نے لوہار کا کام بھی شروع کردیا؟

    ReplyDelete
  5. یہ تو ہوگئی پرانی کہانی نئے دور میں کسی ہوتی یہ کہانی۔

    ReplyDelete
  6. ایک تو یہاں جس آدمی میں کچھ کر دکھانے کا جزبہ ہو سب اُسکے پیچھے پڑ جاتے ہیں۔ ہمیں تو چڑے کی ہمت اور حوصلے کو سلام پیش کرنا چاہئیے نا کہ اُسکے عزائم نہایت عظیم ہیں :پ
    ویسے آپس کی بات ہے یہ چڑا کوئی لندنی ایکٹر لگتا ہے

    ReplyDelete